urdu

Some giggles from the Past

“HL held a sandwich contest three years back on 24th November, 2017. Sir Nazif penned down some smiling lines for the occasion.”

This week Haider Linguistics staff split into two teams and had a sandwich contest. We worked hard on bringing out inner master chefs out and got a fine piece of extempore satirical writing by Sir Nazif as a bonus, which is being shared below. Read and enjoy!

مقابلہ اپنے اختتام کو پہنچا اب وقت ہوا چاہتا ہے کہ فاتح کا اعلان کیا جائے، لیکن اس سے پہلے تھوڑا سا تبصرہ ہونا چاہیے۔ تاکہ چکن کا چکن اور انڈے کا انڈہ ہو جائے۔ سب سے پہلے میں ٹیم اے کے سینڈوچ کو موضوع بناؤں گا، اس کی خاصیت یہ تھی کہ اس کو بنانے میں 90 فیصد ہاتھ مس عاتقہ کا تھا کیونکہ میں خود ترجمے کے کام میں سینڈوچ بنا ہوا تھا (اس سے میری ترجیحات تو بہرحال ظاہر ہو جاتی ہیں لیکن مسٹر 10٪ کا لقب بھی بن مانگے مل جاتا ہے) اس لیے ہم بطور ٹیم کام نہیں کر سکے، اور انہوں نے ایک بڑا متوازن کلب سینڈ وچ بنایا، ذائقہ متوازن تھا چکن کا مواد ٹیم بی کے چکن سے بدرجہا بہتر تھا، ٹیم بی کا چکن تھوڑا سا اوور فرائیڈ لگا، اس ٹیم اے کے سینڈوچ کی خاص بات یہ تھی کہ اس میں چکن پہلے رکھا گیا اور انڈہ بعد میں، جو اس آفاقی سچ کو ثابت کرتا ہے کہ مرغی پہلے آئی تھی انڈہ بعد میں، اس سینڈ وچ کے اور بھی پہلو ہیں لیکن چونکہ ٹیم بی نے جیتنے کا خواب دیکھا ہوا ہے اس لیے بہتر ہے انہیں جیتنے دیا جائے، ویسے بھی ہار جو سبق سکھاتی ہے وہ جیت کا نشہ نہیں سکھا سکتا۔

باقی ٹیم بی نے سینڈوچ کا نقشہ اس طرح کھینچا کہ وہ ریفریشمنٹ کم ظہرانہ زیادہ ہو گیا، اس پر وہ داد کے مستحق ہیں، کہ انہوں نے ہر ممکن طریقے سے جیتنے کی کوشش کی، چپس گول بھی بنائے اور لکیر نما بھی، میں اسے ایک آرٹسٹک سینڈوچ کہوں تو زیادہ مناسب ہو گا، مجھے نہیں معلوم تھا کہ ولی اس حد تک گرافکس ڈیزائنر ہے کہ گاجر اور مولی کو بھی فن پارے کی شکل دے سکتا ہے، میرے جیسے لوگ تو گاجر اور مولی کو صرف چبانا جانتے ہیں، اور ہاں اس میں پردے کے پیچھے 4 آنکھیں تھیں، اور نیچے کھیرا تھا، ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ آنکھوں کے اوپر کھیرا ہوتا لیکن میں نے کہا نا ٹیم بی نے ہر ممکن طریقے سے جیتنا تھا اس لیے جہاں دو آنکھوں سے کام چل رہا تھا وہاں چار آنکھیں لگا دیں یعنی جب گھی سیدھی انگلی سے نہ نکلے تو چار آنکھیں دکھا دو اور وہ بھی کھیرے کے اوپر اس لیے اسے بجا طور پر (Sandwitch) کہا جا سکتا ہے۔ ٹیم بی کا سینڈوچ ایک مکمل سینڈوچ تو ہو سکتا ہے لیکن سستا نہیں ہو سکتا (میں شائد اتنی آسانی سے ہار نہیں ماننا چاہتا)، یقین مانیے میں نے ہر لقمے کے ساتھ پیپسی کا گھونٹ بھرا تاکہ یہ کڑوا سچ بھی ہضم ہو جائے، میں ٹیم بی کی جیتنے کی خواہش کا احترام کرتا ہوں، اور ایسے نہیں ہو سکتا کہ میں یہاں احترام کرتا رہوں اور وہ وہاں جیت جائیں، پھر مجھے ان چار آنکھوں کا خیال آتا ہے تو سوچتا ہوں ہارنے میں ہی غنیمت ہے ورنہ جو چار آنکھیں دکھا سکتے ہیں وہ تو کسی کو بھی سینڈ وچ بنا سکتے ہیں۔ لیکن بہر حال ماننا پڑے گا، ان کا سینڈوچ کا ایک منفرد ذائقہ تھا، سجاوٹ عمدہ تھی، رنگ بھی پورے تھے، سلائس بھی HL کی ٹیگ لائن کی طرح 3 تھے، دونوں نے ہی تین، تین سینڈوچ استعمال کیے یہ حسن اتفاق تو ہے ہی لیکن بس ایک مسئلہ ہوتا تھا تین منزلہ سینڈوچ کو تناول کرنے کے لیے آداب میں ترمیم کرنا پڑتی ہے۔ لیکن ٹیم بی کے سینڈوچ کے لیے آئین توڑنا بھی جائز تھا۔

اگر ابھی بھی آپ سمجھ رہے ہیں کہ ٹیم بی کا سینڈوچ جیت گیا ہے، تو آپ کا اندازہ غلط ہے کیونکہ معاف کیجیئے گا میں جج نہیں ہوں تبصرہ نگار ہوں۔ اور حقیقت یہ ہے کہ دونوں ٹیموں نے جج کا تقرر نہ کر کے اسے مقابلے کے بجائے سیکھنے کا موقع بنا دیا۔ تاکہ ہم آنے والی دنوں میں کسی کا سینڈوچ یا کسی کو سینڈوچ بنا سکیں۔

اور اب میں آخر میں مجید کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا، جی آپ صحیح سن رہے ہیں مجید کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا، جس نے دونوں فریقین کی جیت کو یقینی بنانے کے لیے مخلص کوششیں کیں۔ اور آخر میں انعام کی بابت یہ عرض کرنا تھا کہ یہ انعام جس جیب سے نکلنا تھا اب شائد اسے نکلنا نہ نصیب ہو سکے اور وہ ادھر ہی پیارا ہو جائے۔ غالب امکان تو یہی ہے۔

2 thoughts on “Some giggles from the Past

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *